*ہر مرد کو دوسروں کی بیویاں کیوں اچھی لگتی ہیں؟*
_میاں بیوی کہیں جارہے تھے عورت حسب معمول گہری میک اپ میں تھی ھونٹوں پر بھی گہری لپ اسٹک لگائی ہوئی تھی_
ٹیکسی کے انتظار میں کھڑے تھے اتنے میں ٹیکسی آئی اور وہ اس میں بیٹھ گئےٹیکسی ڈرائیور نے شیشے درست کیئے اور گاڑی روانہ کی کچھ دیر بعد ٹیکسی ڈرائیور نے کہا
*اپنی بیوی سے بولیں یہ لپ اسٹک کا شیڈ مٹا دیں مجھے اچھا نہیں لگ رہا*
_یہ سنتے کے ساتھ شوہر نے غصے سے اس کا گریبان پکڑا اور بولا تیری یہ ہمت کیسے ہوئی جو تونے یہ بات کہی_
*ڈرائیور نے مسکراتے ہوے کہابھائی اگر یہ آپ کے لیے سجی سنوری ہوتی تو گھر میں سجتیں،*
_یہ تو راستے کے ہم جیسوں کےلئے تیار ہوئی ہیں اور راستے کی ہر چیز پر تنقید اور پسندیدگی کے اختیار کا حق ہر شخص کو ھے_
*مرد کا غصہ جھاگ کی طرح بیٹھ گیا*
_شاید اس بات میں حقیقت نہ ھو یا منگھڑت ھو مگر اک سچائی ضرور ہے_
*عورتیں واقعی اپنے شوہر کے لیے کم اور لوگوں کے لیے ذیادہ تیار ہوتی ہیں کسی تقریب میں جانا ہو تو گھنٹوں سجنے سنورنے میں لگا دیتی ہیں مگرشوہر کے آنے کا وقت ہو تو کبھی ان کےلیے تیار نہیں ہوتیں اچھے کپڑے کیا، صاف کپڑے بھی نہیں بدلتی صبح سے شام ایک ھی لباس میں گھومتی رہتی ہیں سر جھاڑ منہ پھاڑ ، جبکہ ہمارے مذہب میں دور جاہلیت کی طرح تیار ہوکر باہر نکلنے سے منع فرمایا گیا ھے یہ نہیں کہا تم اپنے گھروں میں بھی سجا سنورا نہ کرو بلکہ کہا گیا ھے زیبائش شوہر کے لیے ھے مگر ہم اسکے بر عکس ہوتیں ہیں شاید یہی وجہ ہے کہ عام مردوں کو دوسروں کی بیویاں اور اپنے بچے زیادہ اچھے لگتے ہیں..*